My Blog List
Saturday, January 9, 2016
Friday, January 8, 2016
Wednesday, January 6, 2016
Asim Khan Rana Hameed Pmlnyw
چراغ اپنی تھکن کی کوئی صفائی نہ دے
وہ تیرگی ہے کہ اب خواب تک دکھائی نہ دے
بہت ستاتے ہیں رشتے جو ٹوٹ جاتے ہیں
خدا کسی کو بھی توفیق ِآشنائی نہ دے
وہ تیرگی ہے کہ اب خواب تک دکھائی نہ دے
بہت ستاتے ہیں رشتے جو ٹوٹ جاتے ہیں
خدا کسی کو بھی توفیق ِآشنائی نہ دے
میں ساری عمر اندھیروں میں کاٹ سکتا ہوں
میرے دیؤں کو مگر روشنی پرائی نہ دے
اگر یہی تیری دنیا کا حال ہے یا رب
تو میری قید بھلی ہے مجھے رہائی نہ دے
دعا یہ مانگی ہے سہمے ہوئے معراج نے
کہ اب قلم کو خدا سرخ روشنائی نہ دے
معراج فیض آبادی
میرے دیؤں کو مگر روشنی پرائی نہ دے
اگر یہی تیری دنیا کا حال ہے یا رب
تو میری قید بھلی ہے مجھے رہائی نہ دے
دعا یہ مانگی ہے سہمے ہوئے معراج نے
کہ اب قلم کو خدا سرخ روشنائی نہ دے
معراج فیض آبادی
Subscribe to:
Posts (Atom)