My Blog List
Sunday, March 15, 2015
Thursday, February 5, 2015
Monday, January 26, 2015
Saturday, January 10, 2015
Thursday, January 1, 2015
Humza ShahBaz
فضل خدا ہم امت مسلمہ پر طاری سانحات اور سازشوں کے ماآخذ و منبعوں کو ہمیشہ کے لئیے ناکام اور ناکارہ بناتے ہوئے اپنے پیارے وطن اور دنیا کو امن و سلامتی کا گہوارہ بناسکیں ،آنے والےوقت کا اک اک لمحہ وطن عزیز اور اس کے باسیوں کے لئیے امن و سلامتی، مسرت و انبساط کے ساتھ خودداری، خوشحالی اور خودمختاری کی نئی سے نئی منازل سر ہونے کا پیغام لائے، کوئی سانحہ بھول کر بھی اس پاک سرزمین کا رخ نہ کرےبطور دعا حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے الفاظ اس دعا کے ساتھ کہ اللہ پاک ہم سب کی تمام نیک دعاؤں التجاؤں اور تمناؤں کو لفظ بہ لفظ قبول فرمائے آمین ثم آمین
یارب دِل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے،۔،۔،۔،۔،جو قلب کو گرما دے، جو روح کو تڑپا دے
پھر وادئ فاراں کے ہر ذرّے کو چمکا دے،۔،۔،۔،۔،پھر شوقِ تماشا دے، پھر ذوقِ تقاضا دے
محرومِ تماشا کو پھر دیدہء بینا دے،۔،۔،۔،۔،دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلادے
بھٹکے ہوئے آہو کو، پھر سوئے حرم لے چل،۔،۔،۔،۔،اس شہر کے خوگر کو، پھر وسعتِ صحرا دے
پیدا دِل ویراں میں، پھر شورشِ محشر کر،۔،۔،۔،۔،اس محملِ خالی کو، پھر شاھدِ لیلا دے
اس دور کی ظلمت میں ہر قلبِ پریشاں کو،۔،۔،۔،۔،وہ داغ محبت دے، جو چاند کو شرما دے
رفعت میں مقاصد کو ہمدوشِ ثریّا کر،۔،۔،۔،۔،خوددارئ ساحل دے، آزادی دریا دے
بے لوث محبت ہو، بیباک صداقت ہو،۔،۔،۔،۔،سینوں میں اجالا کر، دل صورتِ مینا دے
احساس عنایت کر آ ثارِ مصیبت کا،۔،۔،۔،۔،امروز کی شورش میں اندیشہء فردا دے
میں بلبلِ نالاں ہوں اک اجڑے گلستاں کا،۔،۔،۔،۔،تاثیر کا سائل ہوں، محتاج کو داتا دے
آمین ثم آمین یا ربُ العالمین..
...ZHumza shahBaپھر وادئ فاراں کے ہر ذرّے کو چمکا دے،۔،۔،۔،۔،پھر شوقِ تماشا دے، پھر ذوقِ تقاضا دے
محرومِ تماشا کو پھر دیدہء بینا دے،۔،۔،۔،۔،دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلادے
بھٹکے ہوئے آہو کو، پھر سوئے حرم لے چل،۔،۔،۔،۔،اس شہر کے خوگر کو، پھر وسعتِ صحرا دے
پیدا دِل ویراں میں، پھر شورشِ محشر کر،۔،۔،۔،۔،اس محملِ خالی کو، پھر شاھدِ لیلا دے
اس دور کی ظلمت میں ہر قلبِ پریشاں کو،۔،۔،۔،۔،وہ داغ محبت دے، جو چاند کو شرما دے
رفعت میں مقاصد کو ہمدوشِ ثریّا کر،۔،۔،۔،۔،خوددارئ ساحل دے، آزادی دریا دے
بے لوث محبت ہو، بیباک صداقت ہو،۔،۔،۔،۔،سینوں میں اجالا کر، دل صورتِ مینا دے
احساس عنایت کر آ ثارِ مصیبت کا،۔،۔،۔،۔،امروز کی شورش میں اندیشہء فردا دے
میں بلبلِ نالاں ہوں اک اجڑے گلستاں کا،۔،۔،۔،۔،تاثیر کا سائل ہوں، محتاج کو داتا دے
آمین ثم آمین یا ربُ العالمین..
....
Wednesday, December 31, 2014
Subscribe to:
Posts (Atom)